ساڑھے بارہ روپے

وسط اسی کی دہائی میں سرکاری نوکری کے دوران والد صاحب کا تبادلہ جب گوجرہ شہر ہوا تو ہماری عمر یہی کوئی آٹھ یا نو برس ہوگی۔ تیسری سےچوتھی جماعت میں ترقی پائی ہی تھی کہ ایک اجنبی شہر کے اجنبی سکول میں داخل ہونا پڑ گیا، سکول کی بابت کہانی پھر کبھی سہی کہ... Continue Reading →

سرشار آدمی

ارشد سے ملاقات عجیب صورتحال میں ہوئی تھی، ہوا کچھ یوں کہ میٹرک کے امتحانات سے فراغت ہوئی تو ہمارے دوست آصف کی گاڑی کو ایک ٹرک والا موڑ کاٹتے ہوئے ازراہ کرم ایکسیڈنٹ کر کے فرار ہو گیا، گاڑی کا اچھا خاصا نقصان ہوا اور باڈی مرمت کا کام نکل آیا۔ شہر کی ڈینٹنگ... Continue Reading →

بی آر آئی، پمی اور سی کلاس

"اب انکی طبیعت کیسی ہے؟" کمرے میں موجود پچیس چھںیس سال کے نوجوان نے پوچھا۔ ۔ "کچھ خاص نہیں، بس کچھ دنوں سے دیوار پر لگی اس تصویر کو دیکھتے رہتے ہیں"..گہرے نیلے رنگ کا میڈیکل نرسوں والا لباس پہنے ہوئی نرس نے وہیل چییر پر بیٹھے بوڑھے مریض کی طرف اشارہ کر کے جواب... Continue Reading →

چاندنی رات کے مسافر

یہ سن دو ہزار کی دہائی کے وسط میں ان دنوں کی بات ہے جب پاکستانی اخبارات انٹرنیٹ پر نئی نئی منتقل ہونا شروع ہوئی تھیں۔ اس عمل سے ہم جیسے سمندر پار پاکستانیوں کیلئیے بہت سہولت ہو گئی تھی، اخبار پڑھنے کا چسکا چونکہ گھر سے ہی ملا تھا تو وطنِ عزیز سے باہر... Continue Reading →

سخی بادشاہ

بات فالج کے دوسرے حملے سے شروع ہوئی، ابو پر فالج کا پہلا حملہ سترہ سال قبل ہوا تھا جسکو انہوں نے خدا کے فضل کے بعد اپنی مضبوط قوتِ ارادی، مناسب علاج اور اہلِ خانہ کی نگہداشت سے یوں شکست دی کہ ایک ہاتھ میں معمولی سے کمزوری باقی رہ گئی تھی۔ لیکن یہ... Continue Reading →

اعوان صاحب کا آدمی

مکرم صاحب  میرے کولیگ اور دوست کلیِم کے روم میٹ تھے۔ یہ ان دنوں کا قصہ ہے جب میں وفاقی دارالحکومت میں مواصلات کے ایک قومی ادارے میں بطور سوفٹ ویئر انجینئر ملازم ہوا کرتا تھا۔ سیکٹر جی ایٹ فور اتوار بازار کے قریب ایک کمرے کے فلیٹ میں کلیم اور مکرم صاحب رہائش پذیر... Continue Reading →

دو ٹوٹا کار والا موت کا کنواں

لڑکپن میں گرمیوں کی چھٹیوں میں ننھیالی گاؤں جانا ہوتا تو دلچسپی کی دیگر سرگرمیوں کے علاوہ گاؤں کے قریب واقعہ بابا حیدر شاہ کی خانقاہ پر میلہ دلچسپی کا خصوصی مرکز ہوتا۔ آس پاس کے دیہات خانقاہ سے خصوصی عقیدت رکھتےاور یوں سال بھر جاری صدقے کی نذر نیاز کےعلاوہ یہ میلہ علاقے میں چند... Continue Reading →

اعتقاد

کسی دور میں شہروں میں پرچی جوا کھیلنے کی لت عروج پر تھی تو ایک شہر میں کسی شخص کی پرچی لگ گئی یعنی اسکا جوئے کی بازی میں انعام نکل آیا۔ اسکے یاروں دوستوں نے اسے تنگ کر مارا کہ سچ بتاؤ پرچی کا نمبر کس پیر صاحب نے بتایا ہے؟ وہ شخص جب... Continue Reading →

نیکسٹ ٹائم سینڈروم

زمانہء طالب علمی یعنی کالج دور کی بات ہے کہ ہمارے من میں کالج کا میگزین پبلش کرنے کا سودا سما گیا، کالج انتظامیہ سے بات کی، چونکہ کالج کی تاریخ میں اسے سے پہلے کبھی ایسی کوئی حرکت نہ ہوئی تھی لہٰذا انتظامیہ نے جھجھکتے جھجھکتے مشروط اجازت دے دی۔ شرط نہایت آسان تھی،... Continue Reading →

کامیاب نمائش جاری ہے

غالباً 1996 کے موسمِ گرما کا ذکر ہے اور ہم ابھی علمِ دنیا کے ہی طالب ہوا کرتے تھے، کہ انہی دنوں ہدایتکار سید نور کی سپر ہٹ فلم 'گھونگھٹ' ریلیز ہوئی۔ لاہور چئیرنگ کراس پر واقع الفلاح سینما میں یہ فلم بہت رش لے رہی تھی اور سینما انتظامیہ کو اضافی شوز چلانے پڑ... Continue Reading →

عکسِ آرزو

ہاں یہ مل گئی ۔۔ یہ لو۔ امی نے مجھے فیملی البم سے ایک بلیک اینڈ وہائٹ تصویر نکال کر پکڑاتے ہوئے کہا، جسکی میں کئی دنوں سے فرمائش کر رہا تھا۔ میں نے ذرا غور سے دیکھا تو ایک دبلی پتلی سی، مغربی نقوش کی حامل، شلوار قمیص میں ملبوس ایک نفیس سی خاتون... Continue Reading →

کوتاہی

بوڑھے کو اپنے وجود کا احساس ہوا اور آنکھ کی درز نیم وا کر کے دیکھی تو سامنے دیوار پر لگی سکرین پر سال 2046 اور مارچ کے مہینے کی کوئی تاریخ نظر آئی جو اسے سمجھ نہ آ سکی۔ سمجھ آتی بھی کیسے؟ مشینوں میں جکڑے اور نالیوں میں پروئے اس ستر سالہ بوڑھے... Continue Reading →

موہے پیا ملن کی آس

شاید کہانی کوئی بھی نئی نہیں ہوتی، شاید ہر کہانی کسی نہ کسی طور کسی نہ کسی فرد کے ساتھ کسی نہ کسی زمانے میں پیش آ چکی ہوتی ہے۔ جزئیات، کردار اور اندازِ بیاں ہوتے ہیں جو ایک کہانی کو دوسری سے منفرد  یا ممتاز کرتے ہیں۔ زیرِ بیاں کہانی بھی کچھ ایسی ہی... Continue Reading →

نمبر پلیٹ

گاڑی کی ٹمٹماتی ڈیجیٹل گھڑی کے نمبروں پر نظر پڑی تو دیر ہونے کا احساس ہوا، لاشعوری طور پر گاڑی کے ایکسیلریٹر پر پاؤں کا دباؤ بڑھ گیا۔ رفتار ذرا سی بڑھ گئی، چند لمحات ہی گزرے تھے کہ گاڑی کے پیچھے نیلی اور سرخ بتیاں گھومنے کا احساس ہوا۔ شمالی امریکہ کی سرد رات... Continue Reading →

دوسری منزل

والد صاحب کا معاملہ میرے ساتھ شروع سے ذرا سخت ہی رہا۔ ایسا نہیں کہ مجھے کوئی گلہ ہے بلکہ میں تو شکرگزار ہوں کہ کیرئیر کے جس مقام پر آج ہوں اس میں انکی بروقت اور مناسب سختی کا بڑا دخل رہا ورنہ الحمدللہ ایسا تخلیقی ذہن پایا تھا کہ بامشقت والی سزا تو... Continue Reading →

Powered by WordPress.com.

Up ↑